پاک افغان تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے. افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی یقینی بنانے کے لیے تمام ضرورتیں اقدامات کیے جائیں گے: شہریار آفریدیپاکستان اور افغانستان کے تعلقات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں:  سرور احمد زئی

اسلام آباد :(نیوز رپورٹر راجہ فرقان ) وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے افغان صدر کے مشیر برائےنیشنل سکیورٹی کونسل سرور احمد زئی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا ہیں کہ پاکستان اور افغانستان نے یہ طے کیا ہے کہ افغان مہاجرین کی باعزت و احترام کے ساتھ وطن واپسی یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے اس سلسلے میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے سے سے ملاقات ہوئی ہے اور یہ فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان اور افغانستان یو این ایچ سی آر اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ مل کر افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے عمل کو کرے گا.شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ سروراحمد زئی دورہ پاک افغان تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے اور انھیں افغان صدر جناب اشرف غنی نے اپنے حالیہ دورے کے بعد فالو اپ کے لئے خصوصی طور پر بھیجا ہے. شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ انھوں نے سروراحمد زئی کے ہمراہ گزشتہ روز پشاور میں افغان مہاجرین کے کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں مہاجرین کودی جانے والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا.شہریار آفریدی نے کہا کہ سرور احمد صاحب نے اس دورے میں وزیر خارجہ، وزارت داخلہ، وزارت انسداد منشیات اور دیگر اداروں میں اعلی افسران سے بھی ملاقات کی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے یہ دورہ نہایت مفید ثابت ہوا ہے. پاکستان افغانستان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے کیونکہ یہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ افغانستان کی درخواست پر پر فضائی راستے کھول دیے گئے ہیں جس پر عمل درآمد جاری ہے. پریس کانفرنس سے خطاب میں افغان صدر کےمشیر سرور احمد زئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں فضائی حدود دوبارہ کھولنے پر پاکستان کی تعریف کی۔افغان مشیر نے کہا کہ پاکستان میں پناہ گزینوں کے دو کیمپوں کا دورہ کیا اور وہاں کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ پناہ گزینوں کے حوالے سے پاکستانی حکام کے طرزعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغان پناہ گزین بھی انہیں ملنے والی سہولتوں سے مطمئن ہیں۔افغان مشیر نے کہا کہ پاکستان ان پناہ گزینوں کی اپنے آبائی ملک فوری اور باوقار واپسی چاہتا ہے۔ عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے میچ کے دوران افغان شائقین کے پاکستانی شائقین پر حملے کے واقعہ سے متعلق افغان مشیر نے کہا کہ افغان کھلاڑیوں نے پاکستان سے کرکٹ سیکھی۔واقعے میں دو یا تین افغان باشندوں کا ملوث ہونا افغان حکام یا پناہ گزینوں کی امنگوں کی نمائندگی نہیں کرتا۔ بعض عناصر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ افغان مشیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری افغان عمل افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے مفید ثابت ہوگا۔سرور احمد زئی نے مزید کہا کہ کہا کہ روزانہ 7 ہزار سے زائد افغان شہری پاکستان کے ویزے کے حصول کے لیے پاکستانی سفارت خانہ کے باہر موجود ہوتے ہیں اس لئے انہوں نے افغان حکومت کی جانب سے ویزا پروسیس کو آسان بنانے کی درخواست کی تھی جس پر حکومت پاکستان نے عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے.

Comments

Popular posts from this blog

ESSAY ABOUT AZERBAIJAN

HUMAN GEOGRAPHY.